نتائج تلاش

  1. فیصل رفیق

    برائے اصلاح

    چاند ہوں تاروں کی بارات میں رہتا ہوں تیرا ذکر ہوں میں صفحات میں رہتا ہوں تمہیں ہر روز کتابوں میں ڈھونڈتے رہنا میرے شوق وہی جذبات میں رہتا ہوں کہیں راز نہ کھل جائیں تیری غزل کے انداز بیاں پہ خدشات میں رہتا ہوں خواب تیری آنکھوں سے کیسے چرالوں میں ہر وقت اسی گھات میں رہتا ہوں جب سے سیکھا...
  2. فیصل رفیق

    ھمدردی

    محبت چھوڑ دو چلیں سیاست کرتے ہیں ! دیکھا ہے کئی لوگ تیری حمایت کرتے ہیں! اہل شہر سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں تھا۔ بس آپکی رہنمائی پہ ذرا مذمت کرتے ہیں! اگر جانا مقصود ہی تھا تو بتا کر جاتے ہم عزت سے مہمان کو رخصت کرتے ہیں! دل ہمدردی میں دیا تو واپس لے لے! ہم مزدور ہیں خیرات...
Top