نتائج تلاش

  1. سعید احمد

    غزل برائے

    مت پوچھ اے ہمدم احوالِ شبِ غم کیسے شبِ ہجراں کو کرتے ہیں سحر ہم ہم نے تو جہاں بھر کے طبیبوں سے نہ پایا اس درد کا چارہ اس زخم کا مرہم ساقی کی مریدی ہے شبِ غم کے سبب ورنہ کہاں رندوں کی محفل کہاں جام کہاں ہم بن آگ دکھائے جل اٹھا اچانک گھر کا وہ شجر تھا جو میرے درد کا محرم دل درد سے اب بھی بسمل...
  2. سعید احمد

    برائے اصلاح

    اُن کے چہرے پہ رنگ ہزار سےہیں کچھ رنگ دھنک کے کچھ بہار سے ہیں اُن کے ہر انگ میں رنگ پیار کا ہے جسے مصور نے ڈالے بڑے پیار سے ہیں اُن کی آنکھوں کی چمک کے اب کیا کہنے جن کی آنکھوں سے ستارے بھی شرمسار سے ہیں وہ جو گزرے تو ہوائیں بھی معطر کر دے اس کی خوشبو سے سبھی دل بے قرار سے ہیں جب سے دیکھا ہے بس...
Top