سیماب پشت گرمی آئینہ دے ہے ہم
حیراں کیے ہوئے ہیں دل بے قرار کے
غالب
السلام علیکم، کوئی صاحب اگر اس شعر کی تشریح کر پائے تو نوازش ہو گی اگر مکمل شرح مل جائے تو بہت ہی خوب، شکریہ
بہت ممنون ہو بھائی صاحب، دراصل فارسی سے قطعی نابلد ہوں اور ایک کتاب پڑھ رہا ہوں جس میں مصنف نے فارسی اشعار کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔۔ سو پڑھ تو لیتا ہوں مگر اشعار کا مفہوم نہ معلوم ہونے کے سبب تشنگی رہ جاتی ہے۔۔ بہر حال بہت شکریہ