"اب اہلِ درد یہ جینے کا اہتمام کریں"
جفا کوئی بھی کرے ہم وفا کو عام کریں
کسے دوام ہوا ہے جہانِ فانی میں
ہمیں خبر ہے تو پھر کیوں خیالِ خام کریں
وہ ایک شخص جو ٹھکرا گیا سبھی ناطے
وہ چاہتا ہے کہ ہم اس کا احترام کریں
عجیب حال ہے وحشت کا دل یہ کرتا ہے
کسی سے بات کریں نا کوئی کلام کریں
کسی کی سوچ...