نتائج تلاش

  1. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    جھونکے کے ساتھ چھت گئی دستک کے ساتھ در گیا تازہ ہوا کے شوق میں میرا تو سارا گھر گیا
  2. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    میری نظروں میں ہے خس خانہ عالم جو بھی سب تری نیم نگاہی کے اشارے تک ہے پہلے ہم ناز اٹھاتے تھے بہت اس دل کے لیکن اب اس کی کفالت بھی گزارے تک ہے
  3. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    وہ غزالوں کی طرح گھر سے تو نکلا تابش عین ممکن ہے اسے خوف ادھر لے آئے
  4. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ڈھلتا سورج تو نہ ہاتھ آیا کہ لاتے اس کو ایک رستہ تھا جسے شام کو گھر لے آئے
  5. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    میں ا س کا لمحہ موجود ہوں مگر وہ شخص فضول سمجھ کر گزارتا ہے مجھے بظاہر ایسا نہیں پیڑ اس حویلی کا ہوا چلے تو بہت پھول مارتا ہے مجھے
  6. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اب پھول رفتنی نہیں خوشبو گزشتنی نہیں بچھڑا وہ جس مقام پر موسم وہیں ٹھہر گیا
  7. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    کون کہتا ہے کہ وہ بھولتا جاتا ہے مجھے اپنا چہرہ نہ سہی رہ تو دکھاتا ہے مجھے صبح کے ساتھ میں کھو جاتا ہوں بچے کی طرح شام ہوتے ہی کوئی ڈھونڈ کے لاتا ہے مجھے آپ کچھ اور بتاتے ہیں مرے بارے میں آئینہ کوئی اور شکل دکھاتا ہے مجھے آج اک عمر میں یہ بھید کھلا ہے مجھ پر وہ کوئی اور نہیں ہے جو ڈراتا ہے...
  8. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ابھی میں نشہ لاحاصلی میں رہتا ہوں ابھی یہ تلخی ءدنیا مجھے گوارا نہیں
  9. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اس لب کے سارے پھول تو شاخوں نے لے لیے اور میں نے ایک گرا ہوا وعدہ اٹھا لیا انگارہ سی زمیں پہ پڑے ہی تھے دل کے پاؤں تابش کسی نے بڑھ کے یہ بچہ اٹھا لیا
  10. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اگر سوچا کبھی میں نے تری قامت نگاری کا حوالہ مختلف دوں گا صنوبر کے حوالے سے
  11. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اگر یہ تم ہو تو ثابت کرو کہ یہ تم ہو گیا ہوا تو کوئی لوٹ کر نہیں آتا ہماری خاک پہ اندھی ہوا کا پہرہ ہے اسے خبر ہے یہاں کوزہ گر نہیں آتا
  12. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    مجھے کلام پہ مجبور اگر نہ کرتا دل مرا سکوت کوئی کا م کر گیا ہوتا
  13. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اتفاقات کو میں نہیں مانتا کوئی بچھڑے، بچھڑ کر دوبارہ ملے کیسے ممکن ہے تسخیرِ دنیا نہ ہو ایک تجھ سا ملے ایک مجھ سا ملے
  14. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اب کسی اور سمت چلتے ہیں تھک گئی ہے یہ رہگذر اے دوست اس طرح تو نہ وقت گزرے گا کوئی اچھی بری خبر اے دوست
  15. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اپنے اندر بھی اک تماشا ہے کیا کریں کھڑکیاں کھول کے ہم
  16. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    دل کو ناکارہ سمجھ کر رکھ دیا تھا جب ہوئی کمرے میں تاریکی تو یہ پتھر کھلا
  17. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    سمجھنا ہے اسے لیکن کتابیں پڑھ رہا ہوں میں ابھی چڑیاں نہ بولیں بہت جاگا ہوا ہوں میں مکمل بھی ادھورا بھی انوکھا تجربہ ہوں میں سفر اچھا نہین لگتا کہاں سے آ رہا ہوں میں
  18. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    خدا نے ہم میں یہ کیا قدر مشترک رکھی کہ میری آنکھ ترے لب سے پھول جھڑتا ہے شکستگی میں بھی معیار اپنے ہوتے ہین گرے مکان تو اپنے ہی پاؤں پڑتا ہے
  19. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ہمارے پاؤں الٹے تھے فقط چلنے سے کیا ہوتا بہت آ گے گئے لیکن بہت پیچھے نکل آئے بھٹکنے سے بچایا حسنِ کم اطراف نے ہم کو کہ صدراہے تک آئے اور پھر سیدھے نکل آئے
  20. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    گلدان میں مری ہوئی تتلی اور ایک بھول سوچوں اگر تو اس سے زیادہ نہیں ہوں میں دستک ہر ایک در پہ میں دیتا ہوں دیر تک لیکن کسی مکاں سے نکلتا نہیں ہوں میں پچھلے کئی دنوں سے عجب بےخیالی ہے یہ بھی پتہ نہیں ہے کہ ہوں یا نہیں ہوں میں
Top