ایسے شعر نکالنے والا بندہ محفل میں محمداحمد ہی ہو سکتا ہے ۔۔
بہت خوب احمد بھائی :)
دل تو چاہ رہا ہے، کہ آپ کے گلے ملا جائے جلد ہی ۔۔ رونا تو بعد کی بات ہے ۔۔
اللہ کی نعمتیں ہی اس قدر ہیں ہم گناہ گاروں پہ عبدالرحمان بھائی ........کہاں ہم اور کہاں اتنے احسانات ....یارب لک الحمد کما ینبغی لجلال وجہک وعظیم سلطانک
محترمین نایاب صاحب ، تلمیذ صاحب
یہ آسی صاحب کے ایک شعر سے ماخوذ ہے اور اس عنوان کو آسی صاحب نے ہی تجویز کیا ہے۔ شعر میں یہاں نقل کر دیتا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ محترم آسی صاحب اپنے اولین مراسلہ جات میں اس عنوان کی معنویت پہ روشنی ضرور ڈالیں گے ۔ :)
گئے وقتوں کی بات ہے، بادشاہوں اور امراء کے سوانح ان کے درباری انشاءپرداز لکھا کرتے تھے ۔ عام آدمی کی سوانح چونکہ ہر ملک اور ہر خطے میں ایک جیسی ہوتی تھی، سو اس کو لکھنے کا تردد ہم جنس کیوں کرتے ۔ مسیحی سینٹ آگسٹائن اور اندلس میں آخری مسلم بادشاہ عبداللہ کے خود نوشت سوانح کو عالم مسیحیت اور...
اس دھاگے میں محترم محمد یعقوب آسی صاحب کی خود نوشت سوانح حیات موسوم بہ "تھا وہ اک یعقوب آسی"پہ تبصرہ جات کیے جا سکتے ہیں ۔اصل دھاگے میں تبصرہ فرمانے سے گریز فرمائیں ، تاکہ لڑیاں مسلسل رہیں اور انہیں بعد میں اکٹھا کرنے میں دشواری نہ ہو۔ جزاک اللہ۔ آسی صاحب کی خود نوشت کا ربط نچلی سطر میں دیا گیا...