مجه سے اور بهی کتنے ، ہونگے تیرے شیدائی
جستجو جنہیں تیری کهنچ دشت تا لائی
اس جہاں میں جانے میں ایک ہی مسافر تها
میں ہی تها فقط جانے اور میری رسوائی
کس زباں میں کہہ دو اب تم سے گفتگو رکهوں
میں وفا کا پیکر ہوں تم غضب کے ہرجائی
لفظ لفظ چنتا ہوں حرف حرف بنتا ہوں
پر تمہارے کانوں تک اک نہیں صدا آئی...