نتائج تلاش

  1. ع

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    ڈور چاہے جتنی بهی الجهی ہوئی ہو اس کا سرا ضرور ہوتا ہے
  2. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ڈاکڑز سے ہمارا واسطہ نہیں ہم تو طبیبوں کے بیمار ہیں
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہم چلے جا رہے ہیں ارادہ کئے آپ اپنے تئیں ایک وعدہ کئے کیا خبر تهی خوشی کی تمنا میں ہم مر مٹیں گے غموں کو زیادہ کئے کچه نظر اب ترے بن بهی آئے گا کیوں آئینہ دیکهتے ہیں لبادہ کئے وقت مرہم لگائے گا زخموں پہ کیا سال ہونے کو ہیں گزرا وعدہ کئے اب کہیں تجه سے کیا رازداں تو بتا کتنے ہی سخت الفاظ سادہ...
  4. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    خیر صاحب آپ سے ہماری نہیں نبهنی ہم تو ہرانے والوں میں سے ہیں
  5. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    چار لوگوں کے بیچ
  6. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ثابت کیجئے
  7. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    تو بات افواہوں تک پہنچ چکی ہے
  8. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    بهلا مطلع ہونے والا کیا جانے
  9. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    یہ بهی اک اطلاع ہوئی
  10. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    وہی جو گنوائی گئی ہیں
  11. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    میں تو نشانیاں گن رہا تها حضور :)
  12. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    گهر گهر میں ناچ گانا ہوگا
  13. ع

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    ڑ اضافی تو نہیں معلوم ہوتی اگر پہاڑ میں آئے
  14. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    قریب ہے کہ سر ہی نہ رہے
  15. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    غفلت شعار تھے ہم غفلت میں گِھر گئے
  16. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ظلم کی انتہا تو دیکهئے ہمیں بولنا سکها کر کہتے ہیں چپ رہئے
  17. ع

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    ژرف نگاہی سے کام لیجئے موسم دیکهے نہیں جاتے
  18. ع

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    شام تک بہت کچه بدل چکا ہوگا
  19. ع

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    ضرور جناب
  20. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    گیت ملت کے گائے جاتے ہیں لوگ فتنے اٹهائے جاتے ہیں شیخ صاحب ذرا سا کیجئے غور کیا طریقے سکهائے جاتے ہیں آپ کرتے ہیں بات اوروں کی یاں تو اپنے بهلائے جاتے ہیں خواب کیا ہیں حقیقتیں کیا ہیں کب یہ جهگڑے مٹائے جاتے ہیں ایک ہم ہیں جو اپنی میت پر خوب آنسو بہائے جاتے ہیں تم نے دیکها نہیں مگر صاحب لوگ...
Top