نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    امجد علی راجا : زمیں میں آسمانوں میں رہا ہوں

    سید صاحب ! اِس اِنتخاب خُوب کیلئےممنُون ہُوں راجہ صاحب کے متعلق یہیں کہیں پڑھا تھا کہ اُن کی طبیعت نا ساز ہے الله کرے اب رُوبصحت ہوں، اور لِکھ رہے ہوں بہت سی دُعائیں اور نیک خواہشات آپ اور صاحبِ تخلِیق کے لئے تشکّر ایک بار پھر سے
  2. طارق شاہ

    عرفان صدیقی غزل ۔ چراغ دینے لگے گا دھواں نہ چھو لینا ۔ عرفان صدیقی

    ہمارے لہجے کی شائستگی کے دھوکے میں ! ہماری باتوں کی گہرائیاں نہ چُھو لینا کیا کہنے ، کیا ہی اچھا ہے صاحب احمد صاحب! تشکّراِس اِنتخابِ خوب شیئر کرنے پر بہت خوش رہیں :)
  3. طارق شاہ

    وہ سراپا سامنے ہے، استعارے مسترد

    غدیر زھرا صاحبہ ! تشکّر آپ کا بھی کہ آپ کے دئے لنک سے اچھی اور منفرد غزلیں پڑھنے کو ملیں :) بہت خوش رہیں
  4. طارق شاہ

    وہ سراپا سامنے ہے، استعارے مسترد

    نیرنگ خیال صاحب! ایک اچھے انتخاب پر تشکّر اورداد قبول کیجئے بہت خوش رہیں :)
  5. طارق شاہ

    عرفان صدیقی تیرے تن کے بہت رنگ ہیں جانِ من، اور نہاں دل کے نیرنگ خانوں میں ہیں

    تیرے تن کے بہت رنگ ہیں جانِ من، اور نہاں دل کے نیرنگ خانوں میں ہیں لامسہ، شامہ و ذائقہ، سامعہ، باصرہ، سب مِرے رازدانوں میں ہیں اور کچھ دامنِ دل کشادہ کرو، دوستو شُکرِ نعمت زیادہ کرو پیڑ، دریا، ہَوا، روشنی، عورتیں، خوشبوئیں، سب خُدا کے خزانوں میں ہیں ناقہٴ حُسن کی ہم رکابی کہاں، خیمہٴ ناز میں...
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ریت پر تھک کے گِرا ہُوں تو ہَوا پُوچھتی ہے ! آپ اِس دشت میں کیوں آئے تھے وحشت کے بغیر عرفان صدیقی
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    برق بے نُور ہے، اُس رُخ کی چمَک کے آگے عالمِ نُور کا اِنساں نہ ہُوا تھا، سو ہُوا یار کی رُوئے کتابی کی کرُوں کیا تعرِیف بعد قرآں کے جو قرآں نہ ہُوا تھا، سو ہُوا پہروں ہی مصرعِ سودا ہے رُلاتا آتش تُجھ سے اے دیدۂ گریاں نہ ہُوا تھا، سو ہُوا خواجہ حیدرعلی آتش
  8. طارق شاہ

    الف بے پے کا کھیل 60 ویں قسط

    دعوت میں دیتا ہُوں کیک لے کر آجائیں :)
  9. طارق شاہ

    الف بے پے کا کھیل 60 ویں قسط

    ہماری تاریخِ پیدائش پر، ہمارے لئے آپ سب کی نیک تمنّاؤں کا اِظہار، دِلی شادمانی کا باعِث ہُوا بہت تشکّر برادران و خواہران ۔ بہت خوش رہیں آپ سب کو محفل کی سالگرہ ، اور ماہِ صیّام کی مُبارکباد بھی قبُول ہو الله تعالیٰ ہم سب کو اپنے حفظ وامان میں صحت مند اور شادمان رکھے آمین
  10. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٤٤) تُو وہ قاتِل ہے کہ ہر وار تِرا رحمت ہے میں وہ زخمی ہُوں کہ ہر زخم ہے اِک تازہ عِلاج چشمِ پُرشوق کو گو حُسن سے پہنچی ہے ضیا حُسن کا رنگ بھی ہے ذوقِ نظر کا مُحتاج جس میں ہر روز نئے رنگ سے آتی تھی بہار ہو گیا وہ چمنِستانِ تمنّا تاراج فائدہ کیا کہ تِرے عِشق کو بدنام کروں میں ازل ہی...
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    غم دینے والا شاد رہے، پہلوُ میں ہجومِ غم ہی سہی لب اُن کے تبسّم ریز رہیں، آنکھیں میری پُرنم ہی سہی گر جذبِ عِشق سلامت ہے ، یہ فرق بھی مِٹنے والا ہے وہ حُسن کی اِک دُنیا ہی سہی، میں حیرت کا عالم ہی سہی حفیظ ہوشیارپُوری
  12. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٤٣) اِس طرَح چھیڑیے افسانۂ ہجراں کوئی آج ثابت نظر آئے، نہ گریباں کوئی جانِ بُلبُل کا خِزاں میں نہیں پُرساں کوئی اب چمَن میں نہ رہا شعلۂ عُریاں کوئی بے مُحابا ہو اگرحُسن تو وہ بات کہاں ! چُھپ کے جِس شان سے ہوتا ہے نُمایاں کوئی خرمنِ گُل سے لِپٹ کر وہیں مرجانا تھا اب کرے کیوں گلۂ تنگئی...
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    صُوفِیوں کو وجْد میں لاتا ہے نغمہ ساز کا شُبہ ہو جاتا ہے، پردے سے تِری آواز کا پڑ گئے سوراخ دل میں، گفتگوئے یار سے بے کنائے کے نہیں، اِک قول اُس طناز کا خواجہ حیدرعلی آتش
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اب تو دامن پہ لہو ہے، کہو کیا کہتے ہو اب تو انکارِ سِتم کا کوئی پہلوُ بھی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جا تجھے ہم نے بس اے عمرِ رواں دیکھ لیا ہم تجھے اپنا سمجھتے تھے مگر تو بھی نہیں قمرجلالوی
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    بدلتے ہی نہیں معیار میرے وہی غم اب بھی ہے ، جیسا کہ تب تھا احمد ندیم قاسمی
  16. طارق شاہ

    احمد ندیم قاسمی غزل- بھلا میری زباں پر شکوہ کب تھا

    بدلتے ہی نہیں معیار میرے وہی غم اب بھی ہے ، جیسا کہ تب تھا کیا کہنے! کیانی صاحبہ بہت خوب غزل کے لئے تشکّر بہت خوش رہیں مرے کِیسے میں جو دولت بھری تھی ( کہیں، مِرے کاسے میں ۔۔۔ تو نہیں؟)
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    نہ پوچھو ہم سے کہ وہ خُرد سال کیا شے ہے کمر کے سامنے جس کی ہِلال کیا شے ہے بنایا وہ یَدِ قُدرت نے خاک سے پُتلا خجِل ہوں حُورمُقابل غزال کیا شے ہے شفیق خلش
  18. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    وقتِ رُخصت بڑا مُشکل تھا چُھپانا غم کا اشک آنکھوں سے رَواں تھے، جو روانہ وہ تھا عاشقی کا نہ مجھے ہی مگر اُن کو بھی خلش رہ گیا یاد ہر اِک دن، کہ سُہانہ وہ تھا شفیق خلش
  19. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    زبان سے اب تو کہتے ہو، تمہارا ہُوں تمہارا ہُوں تمہارا حال ہی کیا ہے، بدل جاتے ہو دم بھر میں سلیماں کوکب آفندی اکبرآبادی
Top