السلام علیکم !
جی صاحبان یہ مشہور زمانہ غزل حیدر علی آتش کی ہی ہے، اور یہاں پیش کی جاچکی ہے
صّیاد گُل عِذار دِکھاتا ہے سبز باغ
بُلبُل قفس میں یاد کرے آشیانہ کیا
زیرِ زمیں سے آتا ہے جو گُل، سو زر بَکف
قارُوں نے راستے میں لُٹایا خزانہ کیا
تِرچھی نِگہ سے طائرِ دل ہوچُکا شِکار
جب تیرکج پڑے گا ،...