نتائج تلاش

  1. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    وہی تو بابا آپ کو بهی سمجهانا پڑتا ہے -
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا آپ کی ایک کتاب محفل میں موجود ہے - دهمکی مت سمجهئے گا ( نعوذ باللہ ) - مگر خیال کیا کیجئے نا ---
  3. ع

    دستِ آزر وہی پتھر، وہی تیشہ مانگے

    زور قلم تیز بهی ہوا کرتا ہے احمد بهائی ؟ :ROFLMAO:
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    زندگی بار ہو گئی اب تو جان بیزار ہو گئی اب تو یہ نظر آپ کی مرے دلبر ایک تلوار ہو گئی اب تو ہوتے ہوتے کہانی الفت کی سخت دشوار ہو گئی اب تو کس طبیعت کی بات کرتے ہیں روح بیمار ہو گئی اب تو آپ کی چاہتوں کی خاطر ہر چاہ بیکار ہو گئی اب تو دل لگی ہم نے جس کو جانا تها وہ دل زار ہو گئی اب تو...
  5. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    لے دس - شیراں نال کهیڈاں گے !؟
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا آخری بار کس کے بخئے نہیں ادهیڑے تهے ؟
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    حضور اسقدر کیوں ستانے پہ رہئے ہمیں ہر گهڑی آزمانے پہ رہئے یہی کام باقی رہا میری خاطر کہ یوں روٹهئے ہم منانے پہ رہئے ہمیں موت آتی ہے مر مر کے آخر جناب آپ زندہ اٹهانے پہ رہئے سکوں لامحالہ ہے راہ فنا میں یوں بے تاب کیجے بتانے پہ رہئے کئے جائیے غیر سے بهی وفائیں ہمیں بهی مگر یاد آنے پہ رہئے...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کہاں تک دل جلائیں یاالہی کہو تو لوٹ آئیں یاالہی ستائے جا چکے ہم ، آسماں سے زمیں والے ستائیں یاالہی کہیں کس کو غموں کی داستاں ہم کسے دکهڑے سنائیں یاالہی جنہیں ہم یاد رکهنا چاہتے ہیں اسے ہی بهول جائیں یاالہی یہی ہے کیا ہماری قسمتوں میں کہ اپنا خوں بہائیں ، یاالہی کہاں ممکن ہے خود کو ڈهونڈ...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جانتے تهے بری بلا ہے عشق کیا کریں ہم کو ہو گیا ہے عشق میری باتوں کو لوگ کیا سمجهیں یہ نہیں جانتے کہ کیا ہے عشق ہم تو اس ابتدا پہ مرتے ہیں آپ کہئے کہ انتہا ہے عشق کیا کسی دہر کے ستائے کی ایک مانگی ہوئی دعا ہے عشق کون سمجها ہے اس کی رمزوں کو آپ اپنے میں مبتلا ہے عشق اے طبیبان شہر حکمت...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اک نشہ سا خمار سا ہے اک میری جاں پر ادهار سا ہے اک تم جسے زندگی سمجهتے ہو اپنی خاطر غبار سا ہے اک رات دن محو خواب رہتا ہوں ہو نہ ہو انتظار سا ہے اک جانئے کیا کہ مر چلیں کب ہم موت پر اختیار سا ہے اک اپنے ہونے کی مت گواہی دوں اسقدر اعتبار سا ہے اک میرے سینے میں ایک شعلہ ہے میرے دل میں شرار...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا دعائیں ہی دے سکتا ہوں -
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایک اس کے ہی دهیان میں رہئے آپ چاہے گمان میں رہئے چلئے کچھ خاک اس طرح سے ہو جیسے اس آسمان میں رہئے ہے عجب اس مکان کا جهگڑا آپ اس لامکان میں رہئے کب ہے مردود غم بیاں قابل ہم جو اہل زبان میں رہئے کیجئے بیر ہم سے لیکن آپ لوگ اپنی امان میں رہئے روح میں بس چکے ہماری وہ کیونکہ اب جسم و جان میں...
  13. ع

    ہم ترے قرب میں جینا چاہیں

    خوف واحد ہے بهائی -
  14. ع

    میری ایک تازہ غزل ۔تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے

    بهائی ایک طالب علم ہونے کی حیثیت سے میں اپنی رائے پیش کرنے جا رہا ہوں - امید کرتا ہوں آپ برا نہیں مانیں گے - ردیف بهی نہیں یا ہی نہیں ہونا چاہئے تهی ( میرے خیال میں ) تجه پاس اور گل پاس میں مسئلہ ہے - بو باس کی ترکیب پہلی بار سنی شاید اسی لئے مجهے عجیب لگی اور ہو سکتا ہے کہ ہم معنی الفاظ ہیں اس...
Top