اک نشہ سا خمار سا ہے اک
میری جاں پر ادهار سا ہے اک
تم جسے زندگی سمجهتے ہو
اپنی خاطر غبار سا ہے اک
رات دن محو خواب رہتا ہوں
ہو نہ ہو انتظار سا ہے اک
جانئے کیا کہ مر چلیں کب ہم
موت پر اختیار سا ہے اک
اپنے ہونے کی مت گواہی دوں
اسقدر اعتبار سا ہے اک
میرے سینے میں ایک شعلہ ہے
میرے دل میں شرار...