اس کا بس نہیں شل رہا تھا کہ وہ شیشے میں ہی گھس جائے
پہلے وہ بال بناتی رہی اس کے بعد شکلیں بنا بنا کر اپنے آپ کو ہر اینگل سے دیکھتی رہی
جب ہم پاکستان ہوتے ہیں اور گھر میںکوئی ایسا کرتا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ بس کر بس کر جاؤ کہیں تمھارے حسن کی تاب نا لاکر یہ شیشہ ٹوٹ ہی نا جائے
ہی ہی ہی
یہ...