آج صبح صبح جاوید چودھری صاحب کے ٹوئٹر پر یہ شعر جگمگاتا نظر آیا۔ جب آپ کے بلند پایہ صحافی بھی اس قسم کے اشعار لگانے لگیں۔ تو بس پھر۔۔۔۔
نیچے میرا اور فرخ بھائی کا تبصرہ بھی پڑھیے۔۔۔۔ :p
مزے کا تعارف ہے۔ اللہ برکت دے۔۔۔ اور مچھلیوں سے یاد آیا کہ اپنے محمداحمد بھائی اور انیس الرحمن بھائی بھی مچھلیوں کے شکار کے بڑے شوقین رہے ہیں۔۔۔ جبکہ محمد امین تو شاید ڈوری کانٹا بھی لیے بیٹھے ہیں۔۔۔۔ :)
کافی تفصیلی مضموں ہے۔ لیکن موضوع غالب ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ میر کا شعر غلط لکھ دیا جائے۔
یہ مکمل غزل فاتح بھائی نے یہاں شائع کر رکھی ہے۔ اور مصرعہ ثانی میں لونڈے کی بجائے لڑکے ہے۔