جہاں دینِ شہِ عالم نہ ہو گا
نظامِ زندگی محکم نہ ہو گا
جسے دنیا میں کوئی غم نہ ہو گا
فرشتہ ہو تو ہو آدم نہ ہو گا
رہے گا وہ تو محرومِ مسرت
جو دل شائستہ مہرِ غم نہ ہو گا
تمہارا شکریہ اے چارہ سازو!
یہ ہے دردِ محبت کم نہ ہو گا
سرِ محشر وہ دار و گیر ہو گی
کہ محرم بھی وہاں ہمدم نہ ہو گا
رہے گا...