میں نے ان کی تقطیع اس طرح کی تھی:
سارے چشمے بھی خشک ہوئے ہیں
سارِ چشمے ؛ بِ خشک ہو ؛ ئے ہے
شب کے تارو اُسے جا کر کہنا
شب کِ تارو ؛ اسے جَ کے ؛ کہنا
بچھڑ کے جب بھی ہنسا، رویا ہوں
بچڑ کے جب ؛ بِ ہن سَ رو ؛ یا ہو
ساقی تیرا میخانہ دائم ہو
ساقِ تیرا ؛ مِ خانَ دا ؛ ئم ہو
پی کہ جامِ صہبا رویا ہوں...