پیام آئے ہیں اس یارِ بے وفا کے مجھے
جسے قرار نہ آیا کہیں بھلا کے مجھے
جدائیاں ہوں ایسی کہ عمر بھر نہ ملیں
فریب دو تو ذرا سلسلے بڑھا کے مجھے
نشے سے کم تو نہیں یادِ یار کا عالم
کہ لے اڑا ہے کوئی دوش پر ہوا کے مجھے
میں خود کو بھول چکا تھا مگر جہاں والے
اداس چھوڑ گے آئینہ دکھا کے مجھے
تمہارے...
ہو سکا۔ بعد میں کسی نے بتایا کہ "سفید کنول سوسائٹی"کے رکن ایسے شعبدے دکھاتے ہیں۔ یہ مداری بھی شاید اسی سوسائٹی کا رکن تھا ، جسے نظر بندی کا فن آتا تھا ۔ اس مداری نےمجمع کو وہ کچھ دکھا دیا جو حقیقت میں نہیں ہو رہا تھا ۔ نہ رسی فضا میں بلند ہوئی ، نہ لڑکا اس پر چڑھا ، نہ اس نے آڑو توڑ کر نیچے...
بہت بہت شکریہ آپ کا۔
بہت بہتر جناب،
میں اس کو دوبارہ دیکھتا ہوں۔
میں ان کورسز کو دیکھتا ہوں، مزید اگر کوئی بات پوچھنی ہوئی تو یہیں پوچھ لوں گا۔
ویسے اگر آپ محفل پہ پائتھون کے کورسز شروع کروائیں تو کیسا رہے گا۔
یہ میں نے پروف ریڈ کر لیا ہے مگر ورڈ میں کاپی پیسٹ کر کے۔
کیونکہ تھریڈ میں باربار پیج کو اوپر نیچے کرنا پڑ رہا تھا، جس کی وجہ سے ذہن ایک جگہ مرتکز نہیں ہو رہا تھا۔
چند مزید تبدیلیاں اور مقطع کے دوسرے مصرعے کا ایک متبادل حجاز بھائی نے بھی بتایا ہے۔
جیسا بھی ہے ،جہان تیرا ہے
دل کہاں ہے ،مکان تیرا ہے
فصل سود و زیاں کی میری ہے
فصلِ غم کا لگان تیرا ہے
دیکھ دل والوں کی سخاوت بھی
کیا زمیں، آسمان تیرا ہے
تھے جو مشکل سوال، سب میرے
پیش اب امتحان تیرا ہے
ہم...