تجھ کو یہ ڈر ہے ، کہ نامُوس گہِ عالَم میں
عِشق کے ہاتھوں، نہ ہو جائے تُو بدنام کہِیں
آج تک مجھ سے جو شرما کے بھی تُو کہہ نہ سکی!
وہ تِرا راز، زمانے میں نہ ہو عام کہِیں
یہ تِری شرطِ وَفا ہے، کہ وَفا کا قصّہ
دیکھ! سُن پائے نہ، گردش گَرِ ایّام کہِیں
تُو یقیں رکھ، کہ تِرے عِشق میں جیتے...