دکھ ہوتا ہے کہ جن کے پاس دولت ہے وہ اس زمین کو چھوڑ کر دوسری زمینیں تلاش کرنے میں لگے ہوئے ہیں، اگر وہی پیسہ اس سیارے کی بہتری کے لیے خرچ کیا جائے تو کیا ہی اچھا ہو
ذرا سی الٹی بات ہو گئی ہے، ثمرین کا دل زیادہ خوش ہوا تو چائے کی دیگ بنا سکتی ہے یا چائے میں شکر زیادہ ڈال سکتی ہے، نہیں تو چائے کے ساتھ بسکٹ وغیرہ بھی پیش کر سکتی ہے۔ مگر خوشی میں انکار کیوں کرے گی
ثمرین کے بارے میں نرمی اختیار کرنے والے بھی یہاں سید عاطف علی بھیا ہیں، ایک دو مراسلوں میں دیکھا ہے کہ وہ ثمرین کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ ورنہ ہم لوگ تو ثمرین سے چائے بنوا بنوا کر ہی بیچاری کو ختم کر دیں!