یوسف بھائی نے پوسٹ نمبر 78 میں جو مختلف واقعات بیان کیے ہیں۔ ان میں زاہد ملک کی کتاب کا واقعہ بھی ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ کہوٹہ ایٹمی پلانٹ کا ماڈل امریکہ کو پہنچایا۔
حالانکہ ڈاکٹر عبدالسلام کا کہوٹہ لیباٹریز سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا۔
اور دوسری بات کہ کہوٹہ لیباٹریز میں کام 1976 میں شروع ہوا تھا۔...