بیا با شوق در بزمِ نصیر اے تشنہء مستی
کہ اُو در قحطِ خوش ذوقی وجودے مُغتَنَم دارد
سید نصیر الدین نصیر
اے تشنہء مستی، نصیر کی بزم میں شوق کے ساتھ آ کہ اِس خوش ذوقی کے قحط کے دور میں وہ ایک غنیمت شدہ وجود رکھتا ہے۔ (اُس کا وجود غنیمت ہے۔)
کسی سویلین کا فوجی انداز میں سلیوٹ کرنا (یا اُس کی نقل کرنا جیسے مریم بی بی کر رہی ہیں) ویسے ہی ایک بھدا اور بدنما عمل ہے۔ یہ سلیوٹ دیکھیے، ایک سویلین کا
منت پذیرِ دولتِ عشقم کہ از ازل
غم بر غمم فزود و الم بر الم نہاد
ابوالفیض فیضی دکنی
میں دولت و مملکتِ عشق کے احسان (خندہ پیشانی سے) قبول کرنے والا ہوں کہ ازل ہی سے (اُس نے) میرے غموں پر غم بڑھا دیئے اور رنج و الم پر مزید رنج و الم رکھ دیئے۔
سوزندہ تر از آتشِ دوزخ شدہ آہم
ایں شعلہ مگر عادتِ خوئے تو گرفتہ است
میر جعفر مشہدی
میری آہ، آتشِ دوزخ سے بھی زیادہ جلانے والے ہو گئی ہے، اِس شعلے (میری آہ) نے بھی شاید تمھاری خو کی عادت اپنا لی ہے۔
راہ سخت و شیشہء عمرِ گرامی نازک است
صحبتِ مینا و خارا تا کجا خواہد گذشت
چندر بھان برہمن
زندگی کی راہ سخت پتھریلی ہے اور عمرِ عزیز کا شیشہ نازک ہے، مینا (شیشے) اور سخت پتھر کی صحبت آخر کہاں تک بھی جائے گی؟