افہام و تفہیم
ایک چھوٹی سی بچی نے اپنی ٹیچر کو بتایا
“ رات کو میں ڈیڈی کے ساتھ سویاتھا“۔
ٹیچر نے اس کی اصلاح کے خیال سے فقرے کو درست کرکے دہرایا۔
“ رات کو میں ڈیڈی کے ساتھ سوئ تھی“۔
بچی یہ فقرہ سُن کر سوچنے لگی، پھر بولی۔
“ یہ اس وقت ہوا ہوگا جب میں سوچکا تھا“۔