اصل میں ہم خود دو راہے کا شکار تھے۔ کہ "ی" لگائیں یا پھر "ہ" ۔۔۔۔ تو "حضرت" لکھ کر گزارہ کر لیا کہ بئی آگے بندی "ڈاھڈی" ہے۔ خدا نخواستہ "الف ب" میں بھی فرق آگیا تو کہیں کلاس نہ ہوجائے۔
دلچسپ۔۔۔۔۔ بہترین۔۔۔۔ اچھے دور میں پڑھ رہے ہیں یہ لوگ کہ پھول بھی مل جاتا ہے اور جس کو دینا ہو وہ بھی۔۔۔۔ ہمارے دور میں تو میلوں صرف "خارِ راہ" ہوا کرتا تھا۔ :)
شکریہ عینا۔۔۔۔ تمہاری حوصلہ افزائی مجھ جیسوں کو کچھ بہتر کرنے پر مہمیز کرتی ہے۔ آمین
اور ہاں یہ تو بتاؤ کہ تم اور مقدس ملی بھگت سے واپس آئی ہو کہ اکھٹی ہی نظر آنا شروع ہوئی ہو۔ ویسے تو حضرت سیدہ شگفتہ کو بھی میں نے کہیں چہل قدمی کرتے دیکھا ہے۔ :)
آپ کا حسن ظن ہے جاسمن صاحبہ وگرنہ یہ فقیر تو پتا نہیں کیا لکھتا ہے۔ بہت درست بات کی آپ نے کہ یہ تین تو ہم سب کی زندگی کا حصہ ہیں۔
آمین۔ دعاؤں کے لیے بہت شکریہ۔ کہ یہ تو جتنی بھی ہوں مجھے کم لگتی ہیں۔ :)