آہ مر گئے میر و غالب نہ جانے کیا کہتے کہتے۔۔۔
ارے کہنا تھا تو یہ کہتے اتنا سادہ سلیس مضمون۔۔۔
واہ واہ شاعر نے ایک ہی شعر کے ایک مصرع میں کائنات کا لاینحل مسئلہ پوچھا۔۔۔
اور ترنت اگلے مصرع میں ایسا عمدہ جواب دیا کہ بڑے بڑے فلاسفر انگشت بدنداں حیراں و پریشاں کھڑے کے کھڑے رہ گئے۔۔۔
واہ واہ بھئی...