لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ماضی کے سات آٹھ انتخابات میں کے پی کے سے کسی جماعت کو سادہ اکثریت بھی نہیں ملی۔ ہمیشہ اتحادی حکومت ہی بنی ہے۔
اس دفعہ پی ٹی آئی کو لینڈ سلائیڈ مینڈیٹ ملا ہے، جو کافی حیران کن ہے۔ اس سے یہ نتیجہ ضرور نکالا جا سکتا ہے کہ وہاں کا عام ووٹر ان سے خوش ہے۔
تبدیلی تو آ چکی۔
سنجیدگی سے کہہ رہا ہوں کہ جو قوانین پہلے سے موجود ہیں، انہی پہ عمل کر لیں تو بھی گڈ گورننس وغیرہ دکھائی جا سکتی ہے۔
مسئلہ قوانین کے نہ ہونے سے زیادہ ان پہ عمل نہ کروانے کا ہے۔
اس بابت یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ سبھی بل کے لئے دو تہائی ووٹ درکار ہوتے ہیں یا کچھ سادہ اکثریت سے بھی پاس ہو سکتے ہیں۔
تاہم بل وغیرہ کی کس کو پڑی ہے یہاں۔
سادہ اکثریت تقریباً بن ہی رہی ہے ویسے بھی۔
تحریک کے ساتھ قلم دوات، سائیکل اور جی ڈی اے کی سیٹیں تو شامل ہی ہیں۔ آدھے آزاد بھی ساتھ ملیں تو سادہ اکثریت بن جائے گی۔