میں ایک زمانے میں کافی نسل پرست تھا۔ بعد میں تھوڑا بہت انسان بن گیا۔ لیکن ہے یوں کہ میراثیوں کے نخرے بہت ہوتے ہیں۔ استاد جی کا احسان اسی لیے بڑا ہے کہ یہ کشٹ خود اٹھا کر انھیں نے مجھے بچا لیا۔
باقی رہیں مبادیاتِ موسیقی، تو جیسا میں نے عرض کیا، میں نے باتیں ہی بگھاری ہیں۔ سیکھا کچھ نہیں۔ محبت...
آپ سے اپنے نام کے ساتھ بھائی کا لاحقہ سن کر (پڑھ کر؟) ایسا سرور آتا ہے کہ مت پوچھیے۔ میرا خیال ہے یہ سب آپ کے خلوص کی کارستانی ہے۔ ورنہ درجنوں مرتبہ روزانہ بھائی بھائی پکارا جاتا ہوں۔ نہ انھیں یقین ہوتا ہے کہ میں ان کا بھائی ہوں نہ مجھے۔ اس بےنہایت اخلاص کا نہایت شکریہ، مقدس آپی! :)
جب ساری...
اللہ میاں صاحب کو سلامت رکھے۔ وہ میرے علاقے سے جھنگ منتقل ہو گئے تھے۔ بڑا عرصہ ہوا ان سے ملاقات نہیں ہوئی۔ وہ شخص میرا محسن ہے، مربی ہے، مرشد ہے۔ بڑے خاندان کے آدمی تھے۔ خدا جانے موسیقی کی جانب کیسے آ گئے۔ وہ نہ ہوتے تو میں میراثیوں کے پاس موسیقی سیکھنے کبھی نہ جاتا۔ ان کی محبتیں میری زندگی کا...
یہ مت پوچھیے۔ مجھے گانا نہیں آتا۔ شوق بھی نہیں ہے۔ عروض پڑھتے پڑھتے موسیقی کی جانب راغب ہوا۔ میاں صاحب کی باقاعدہ شاگردی اختیار کی۔ سال بھر بھیرویں کے سبق سے آگے نہیں بڑھا۔ استاد جی سے محبتیں اور باتیں ایسی نہج پر پہنچیں کہ وہ کام نہ کرنے پر مجھے ڈانٹنا بھی بھول گئے۔ ادھر ادھر کی ہانک کے وقت...
یاد رکھنے کا بہت بہت شکریہ، مقدس آپا۔ (آپ کو کوئی آپا نہیں کہتا نا؟ میں کہوں گا۔)
پتا نہیں کیوں مجھے ٹیگ نہیں ملا۔ آپ نے جو کچھ لکھا، بہت پیار سے لکھا اور بہت پیارا لکھا۔ اتنے لوگوں کو آپ یاد کیسے رکھ لیتی ہیں؟ سدا خوش رہیں! :)
میرے استاد ہیں میاں تنویر حسین صاحب سرگانہ۔ اللہ انھیں سلامت رکھے۔
دو حسین بخش تھے اصل میں جنوبی پنجاب کے۔ ایک حسین بخش ڈھاڈی اور دوسرے حسین بخش گلو۔ غالباً میاں صاحب یعنی میرے استاد حسین بخش گلو صاحب کے شاگرد تھے۔
انشا پردازی کا قائل ہونے پر ہم آپ کے شکرگزار ہیں۔
پیشِ نظر معاملہ؟
بات واقعی کہیں اور سے شروع ہوئی تھی مگر ہمیں یہ مضمون لکھنے پر جس بات نے اکسایا وہ یہ اعتراض تھا کہ اساتذۂِ اردو خیالات کے سلسلے میں تہی دامن واقع ہوئے ہیں۔ ہم نے آپ کے حوالے کو بھی غلط یا درست طور پر اسی تناظر میں دیکھا۔
میرا...
زبردست!
کمال کی یادداشت پائی ہے، بھائی۔ کیسی ژرف نگاہی سے ایک ایک تفصیل بیان کی ہے۔ اور ہم ہیں کہ ہمیں اتنے دنوں کے بعد اپنا ذاتی سسرال بھی بھول گیا ہے!
مجھے پتا نہیں کیا ہو گیا ہے۔ میں ایدھیؒ صاحب کا نام سنتا ہوں، ان کی تصویر دیکھتا ہوں، ان کی باتیں یاد کرتا ہوں تو حالت غیر ہو جاتی ہے۔ سینہ سانس کے لیے تنگ محسوس ہونے لگتا ہے، گلے میں آگ ابلتی ہوئی معلوم ہوتی ہے، آنکھیں بھر آتی ہیں مگر رونے کو جی نہیں چاہتا۔ شاید آپ پر کبھی ایسی غم کی کیفیت...