ترانہ
مرا بدن لہو لہو
مرا وطن لہو لہو
مگر عظیم تر
یہ میری ارضِ پاک ہو گئی
اسی لہو سے
سرخرو
وطن کی خاک ہو گئی
مرا بدن لہو لہو
بُجھا جو اِک دیا یہاں
تو روشنی کے کارواں
رواں دواں رواں دواں
وفا کی مشعلیں لیے نکل پڑے
یہ سر فروش جانثار چل پڑے
یہاں تلک کہ ظلم کی
فصیل چاک ہو گئی
عظیم تر یہ ارضِ پاک ہو...