شاعر
جس آگ سے جل اُٹھا ہے جی آج اچانک
پہلے بھی مرے سینے میں بیدار ہوئی تھی
جس کرب کی شدّت سے مری روح ہے بے کل
پہلے بھی مرے ذہن سے دو چار ہُوئی تھی
جس سوچ سے مَیں آج لہُو تھوک رہا ہوں
پہلے بھی مرے حق میں یہ تلوار ہُوئی تھی
وہ غم، غمِ دنیا جسے کہتا ہے زمانہ
وہ غم، مجھے جس غم سے سرو کار نہیں...