مشورہ
زیست کی تلخیوں سے گھبرا کر
اپنا دامانِ عجز پھیلا کر
آسماں کی طرف نگاہ کیے
اپنے ربِّ کریم کے در سے
موت کی بھیک مانگنے والے!
دیکھ اس زرنگار مسجد کو
آبِ زرّیں کی جھلملاہٹ سے
جس کے مینار جگمگاتے ہیں
تیرے ربِّ کریم کا گھر ہے
اور اس خانۂ مقدّس میں
مئے کوثر کے خم لنڈھائے ہوئے
شوخ غلماں لگائے...