درو دیوار میں ،مکان نہیں
واقعہ ہے ،یہ داستان نہیں
وقت کرتا ہے ہر سوال کو حل
زیست مکتب ہے امتحان نہیں
ہر قدم پر اک نئی منزل
راستوں کا کہیں نشان نہیں
رنگ بھی زندگی کے مظہر ہیں
صرف آنسو ہی ترجمان نہیں
دل سے نکلی ہوئی سدا کے لیے
کچھ بہت دُور آسمان نہیں
کل کو ممکن ہے اک حقیقت ہو...