حاضر ہے جی آپ کا مجرم ۔ ویسے میرے خیال میں سیاسی یا مذہبی گفتگو کی پابندی تو سمجھ میں آتی ہے لیکن اشعار پر پابندی کی منطق پلے نہیں پڑی ۔اگرچہ ترتیب حروف درست ہو
اگر آپ کا کوئی اپنا مثلاً امی جان ناراض ہو جائیں تو اگر اس بات سے آپ کو فرق پڑتا ہے تو یہ مطلب ہے اور اگر آپ کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ وہ ناراض ہیں تو یقیناً آپ کو اس بات سے کوئی مطلب نہیں۔
ہمیں تو عادت ہے کہ بغیر تصدیق کے بات آگے بیان کرتے ہیں۔ اور اگر بات اپنے مطلب کی ہو اور دل کو لگتی ہو تو پھر تو تصدیق تحقیق کی چنداں ضرورت نہیں سمجھتے۔