جی میں بھی یہی کہہ رہا تھا کہ ہیر رانجھا داستان کے زیادہ تر واقعات اور اسکی کیفیات جو وارث شاہ نے قلمبند کی ہیں اور اس کی اپنی قلبی وارداتیں تھیں اور اس میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ یہ داستان پنجابی زبان و ادب کا ایک شاہکار ہے۔
اعلیٰ ظرفی ہے جمشید صاحب آپ کی۔ ویسے کہانی محمد وارث کی نہیں بلکہ وارث شاہ کی ہے، اور اب ثابت ہو چکا ہے کہ وارث شاہ نے اپنا عشق کسی اور کے نام لگا دیا!
سیالکوٹ میں بھی بادل چھائے ہوئے ہیں لیکن ابھی تک بارش نہیں ہوئی۔بیوی بارش کی دعائیں مانگ رہی ہے کہ موسم ٹھنڈا ہو، اے سی کا استعمال کم ہو اور میرا پارہ بھی نیچے آئے۔ :)
میں نے یہ دونوں جملے آج تک مذکر میں ہی سنے ہیں یعنی
دہیں کھٹا اے
دہیں صحیح نئیں جمیا
یا پھر
دہیں کھا لیا اے؟ (دہی کھا لیا ہے؟)
ہم کہہ سکتے ہیں کہ پنجابی میں 'دہی' کی صنف دونوں طرح سے ہے جب کہ اردو میں یہ یقینی طور پر مذکر ہے۔
کوئی اور مثال دیں چوہدری صاحب، کچھ ایسے لوگ بھی ہونگے جو اٹھارہ سال میں صرف تین یا چار بار سسرال گئے ہونگے، اور پچھلے آٹھ دس سال سے تو بالکل ہی نہیں گئے ہونگے! :)