کسی دن انکے ، غم بھلا ہی دیں گے
مگر زخم اپنے، انکی گواہی دیں گے
نکلتے ہیں شعلے جو گفتگو سے تیری
کسی دن مجھے، وہ جلا ہی دیں گے
سرِ شام بہتے ہیں جو آنکھوں سے آنسو
یہ اِک روزھستی کو مٹا ہی دیں گے
مکر ہی تو جائیں گےسبھی گواہ میرے
مگر چہرے اُن کے گواہی دیں گے