اس شعر میں شاعر کہنا چاہتا ہے کہ عبداللہ بھائی نے یاز صاحب سے اشعار پوچھنے کا قصد کیا ہی تھا کہ ایک وڈی آپا درمیان میں بھاشن لے کر کود پڑیں (جس پر انہیں بقیہ ڈیڑھ دن افسوس رہا)۔ اب یاز صاحب نے اشعار سنانے کے لیے رقعہ سیدھا کیا ہی تھا کہ آپ نے کہا بس بس۔ آج کے لیے جو سننا تھا سن لیا۔۔۔۔!
پھر یاز...