بڑے شریف کی ضمانت اور چھوٹے شریف کا نام ای سی ایل سے خارج اور جاسم "شریف" صاحب کی کوئی لڑی نہیں ابھی تک! آج کا منگل پاکستانی کی سیاسی تاریخ میں "منگل شریف" کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
در عیوبِ خود بیند، چشم از جہاں بندد
عیبِ دیگراں پوشد، بندۂ خدا ایں است
سید نصیر الدین نصیر
جو اپنے عیبوں کو دیکھتا ہے، دُنیا کی طرف سے اپنی آنکھیں بند رکھتا ہے اور دوسروں کے عیبوں کی پردہ پوشی کرتا ہے، اصل بندۂ خدا تو یہ ہے۔
بقول ستم ظریفے، جنوں پر یقین رکھنے کے لیے تو پانی کا ایک قطرہ ہی کافی ہے، کیونکہ اس ایک قطرے میں بھی کم از کم تین جن ہوتے ہیں، دو ہائیڈرو جن اور ایک آکسی جن۔
اس پر ایک ذاتی واقعہ یاد آ گیا۔ شادی کے شروع کے دن تھے، سسرال گیا تو ساس مرحومہ نے کہا کہ آج نجانے کتنے برس کے بعد کچن میں گئی ہوں اور خاص تمھارے لیے اپنے ہاتھوں سے فیرنی بنائی ہے۔ بڑے برادرِ نسبتی نے شکایت کی کہ امی سے کئی سالوں سے کہہ رہا ہوں کہ اپنے ہاتھ کی فیرنی کھلائیں لیکن آج تمھاری وجہ...
اس فیملی کے کھانے کی ایک اور روایت مشہور تھی کہ کھانے کی میز پر بات ہمیشہ ہندی میں ہوتی تھی چاہے کچھ ہو جائے۔
لیکن آپ کی بات سے ایک واقعہ جو مجھے یاد آ گیا جو اندرا گاندھی کے چھوٹے بیٹے سنجے گاندھی اور بڑی بہو سونیا گاندھی، دونوں کے سوانح نگاروں نے لکھا ہے کہ ایک بار سونیا گاندھی سنجے گاندھی کے...
مثال کے طور پر ایک مقولہ تھا کہ "شرفا بازار میں کھڑے ہو کر (یا بیٹھ کر) نہیں کھاتے"، یہ دہلی و لکھنؤ مرحوم کی ایک دو صدیوں پرانی ثقافت کے لیے درست ہوگا لیکن آج اس پر عمل کریں تو کھانے پینے کے کاروبار سے منسلک آدھے افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔