پھر کیا سوچا؟ کہ بس عنوان رکھ کر سوچ لیا اب اس "پیڈل" میں سائیکل ڈلوا لینی ہے؟ کب لکھیں گی۔ ابھی لکھیں آج ہی۔ شامل کریں۔ ورنہ "لارے از جاسمن" کتاب کے صفحہ نمبر چار سو سینتالیس پر ایک اور سطر کا اضافہ ہوجائے گا۔
اوپر دیکھیں جو آپ کے مراسلے کے جواب میں لکھا ہے۔ اب شاعرانہ زبان میں کہیں تو یہ کمر تھوڑی ہے کہ نظر نہ آئے۔ یہ تو وہ بال ہے جس سے دنیا باندھی جا سکتی ہے۔ :devil:
ادھر ہم آپ کے لیے مضامین لکھ رہے ہیں۔ مدد کر رہے ہیں بغیر کسی فیس کے۔ ادھر ہم کو خطابات دیے جا رہے ہیں۔o_O لو وہ بھی کہہ رہے ہیں یہ منور ظریف ہے۔ یہ جانتا اگر تو لٹاتا نہ مضموں کو میں۔ اتنا سنجیدہ مضموں لکھا تھا۔ :cry: