باوجود تلاش کے بھی مجھے احمد فراز کی یہ خوبصورت غزل محفل پہ نہیں ملی، لہٰذا حاضر ہے:
یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی
فرازؔ تجھ کو نہ آئیں محبتیں کرنی
یہ قرب کیا ہے کہ تُو سامنے ہے اور ہمیں
شمار ابھی سے جدائی کی ساعتیں کرنی
کوئی خدا ہو کہ پتھر جسے بھی ہم چاہیں
تمام عمر اُسی کی...