نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    ذوق وقتِ پیری شباب کی باتیں - ذوق

    محمد وارث جناب اگر کوئی سخن فہم غالب جیسے شاعر کو ذوق کے ساتھ مقابلہ تو دور کی بات ذکر کرتا ہے تو وہ بہت خوش فہمی میں رہتا ہے غالب شاعری کا معیار ہے
  2. فرحان محمد خان

    محمد وارث سر یہ ویب سے بھی نہیں مل رہی

    محمد وارث سر یہ ویب سے بھی نہیں مل رہی
  3. فرحان محمد خان

    اردو محفل سالانہ عالمی اردو مشاعرہ ۔ اعلان 2016

    ماشاء اللہ احباب کو مبارک ہو
  4. فرحان محمد خان

    "تشکیلِ جدید الٰہیاتِ اسلامیہ" یہ کہاں مل سکتی ہے کیا یہ یہاں پر موجود ہے

    "تشکیلِ جدید الٰہیاتِ اسلامیہ" یہ کہاں مل سکتی ہے کیا یہ یہاں پر موجود ہے
  5. فرحان محمد خان

    عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن دو آرزو میں کٹ گئے، دو انتظار میں اس شعرا کے حوالہ سے اصلاح...

    عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن دو آرزو میں کٹ گئے، دو انتظار میں اس شعرا کے حوالہ سے اصلاح درکار ہے یہ کس کا شعرا ہے عام طور پر بہادر شاہ ظفر کے ساتھ منسوب کیا جاتے ہے آپ کا مشکور
  6. فرحان محمد خان

    میری کتاب "آؤ ، شاعری سیکھیں"

    مبارک ہو جناب
  7. فرحان محمد خان

    تُو بتا اے دلِ بیتاب کہاں آتے ہیں ہم کو خوش رہنے کے آداب کہاں آتے ہیں میں تو یکمشت اُسے سونْپ...

    تُو بتا اے دلِ بیتاب کہاں آتے ہیں ہم کو خوش رہنے کے آداب کہاں آتے ہیں میں تو یکمشت اُسے سونْپ دُوں سب کچھ ، لیکن ایک مُٹّھی میں مِرے خواب کہاں آتے ہیں مُدّتوں بعد تجھے دیکھ کے دل بھرآیا ورنہ صحراؤں میں سیلاب کہاں آتے ہیں شدّتِ درد ہے، یا کثرتِ مے نوشی ہے ہوش میں اب تِرے بے تاب کہاں آتے ہیں...
  8. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی چشم ساقی کی عنایات پہ پابندی ہے - ساغر صدیقی

    آگ سینوں میں لگی ہے، ساغر و مینا چھلکے کوئی کہتا تھا کہ برسات پہ پابندی ہے
  9. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی ذرا کچھ اور قربت زیر داماں لڑکھڑاتے ہیں - ساغر صدیقی

    تخیل سے گزرتے ہیں تو نغمے چونک اُٹھتے ہیں تصور میں بہ انداز بہاراں لڑکھڑاتے ہیں
  10. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی :::: میں اِلتفاتِ یار کا قائِل نہیں ہُوں دوست

    ساغر بقدرِ ظرف لُٹاتا ہُوں نقدِ ہوش ! ساقی سے میں اُدھار کا قائِل نہیں ہُوں دوست واہ واہ واہ
  11. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی درد کے ماروں پہ ہنستا ہے زمانہ بے خبر از ساغر صدیقی

    آپ اپنے فن سے ناواقف ہے ساغر کی نظر لعل و گوہر کی ضیاؤں سے خزانہ بے خبر
  12. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی :::: یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں

    حشر میں کون گواہی مِری دے گا ساغر سب تمہارے ہی طرفدار نظر آتے ہیں واہ واہ
  13. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی محبت کے مزاروں تک چلیں گے - ساغر صدیقی

    سنا ہے یہ بھی رسم عاشقی ہے ہم اپنے غمگساروں تک چلیں گے واہ واہ
  14. فرحان محمد خان

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    ایک وعدہ ہے کسی کا جو وفا ہوتا نہیں ورنہ ان تاروں بھری راتوں میں کیا ہوتا نہیں جی میں آتا ہے الٹ دیں انکے چہرے سے نقاب حوصلہ کرتے ہیں لیکن حوصلہ ہوتا نہیں شمع جس کی آبرو پر جان دے دے جھوم کر وہ پتنگا جل تو جاتا ہے فنا ہوتا نہیں اب تو مدت سے رہ و رسمِ نظارہ بند ہے اب تو ان کا طُور پر بھی سامنا...
  15. فرحان محمد خان

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا سمجھو وہاں پھلدار شجر کوئی نہیں ہے وہ صحن کہ جِس میں کوئی پتھر نہیں گرتا اِتنا تو ہوا فائدہ بارش کی کمی سے اِس شہر میں اب کوئی پھسل کر نہیں گرتا انعام کے...
  16. فرحان محمد خان

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    وہ دل ہی کیا جو تیرے ملنے کی دعا نہ کرے میں تجھ کو بھول کر زندہ رہوں خدا نہ کرے رہے گا ساتھ تیرا، پیار زندگی بن کر یہ اور بات ہے زندگی میری وفا نہ کرے یہ ٹھیک ہے نہیں مرتا کوئی جدائی میں خدا کسی کو کسی سے مگر جدا نہ کرے اگر وفا پر بھروسہ رہے نہ دنیا کو تو کوئی شخص محبت کا حوصلہ نہ کرے سنا ہے...
  17. فرحان محمد خان

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    غزلِ واصفؔ علی واصف ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت سینے میں اگر سوز سلامت ہو تو خود ہی اشعار میں ڈھل جاتی ہے افکار کی صورت جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں ہے اس کے سِوا کیا ترے دیدار کی صورت پہچان لیا تجھ کو تری شیشہ گری سے آتی ہے نظر فن سے ہی فنکار...
  18. فرحان محمد خان

    ابن انشا اس بستی کے اِک کُوچے میں۔ ابن انشاء

    انشا جی کیا بات بنے گی ہم لوگوں سے دور ہوئے ہم کس دل کا روگ بنے ، کس سینے کا ناسور ہوئے بستی بستی آگ لگی تھی ، جلنے پر مجبور ہوئے رندوں میں کچھ بات چلی تھی شیشے چکناچور ہوئے لیکن تم کیوں بیٹھے بیٹھے آہ بھری رنجور ہوئے اب تو ایک زمانہ گزرا تم سے کوئی قصور ہوئے اے لوگو کیوں بھولی باتیں یاد کرو ،...
Top