نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر دین سے دور ، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں ۔۔۔۔ کلام ؛ پیر نصیرالدین نصیر

    عمرکرتا ہوں بسر گوشہ ء تنہائی میں جب سے وہ روٹھ گئے ، تب سے الگ بیٹھا ہوں واہ کیا کہنے واہ واہ بہت خوووب
  2. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر دین سے دور ، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں ۔۔۔۔ کلام ؛ پیر نصیرالدین نصیر

    عمرکرتا ہوں بسر گوشہ ء تنہائی میں جب سے وہ روٹھ گئے ، تب سے الگ بیٹھا ہوں واہ کیا کہنے واہ واہ بہت خوووب
  3. فرحان محمد خان

    غالب گر نہ اندوہِ شبِ فُرقت بیاں ہوجائیگا (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    باغ میں مجھ کو نہ لے جا، ورنہ میرے حال پر ہر گُلِ تر، ایک چشمِ خوں فشاں ہوجائیگا واہ واہ واہ
  4. فرحان محمد خان

    غالب عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    اپنی ہستی ہی سے ہو، جو کچھ ہو آگہی گر نہیں، غفلت ہی سہی واہ واہ کیا کہنے
  5. فرحان محمد خان

    غالب بےاعتدالیوں سے سُبک سب میں ہم ہوئے (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    اہلِ ہوس کی فتح ہے، ترکِ نبردِ عشق جو پانْو اُٹھ گئے، وہی اُن کے عَلَم ہوئے واہ واہ واہ
  6. فرحان محمد خان

    غالب دل ناداں تجھے ہُوا کیا ہے ( مرزا اسداللہ خاں غالب )

    ہم کو اُن سے وفا کی ہے اُمیّد جو نہیں جانتے وفا کیا ہے واہ واہ واہ
  7. فرحان محمد خان

    غالب :::: تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے

    تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے حُورانِ خلد میں تری صورت مگر مِلے واہ واہ واہ
  8. فرحان محمد خان

    غالب :::: وہ فراق اور وہ وصال کہاں

    دل تو دل وہ دماغ بھی نہ رہا شورِ سودائے خطّ و خال کہاں واہ واہ واہ
  9. فرحان محمد خان

    غالب :::: کی وفا ہم سے تو غیر اُس کو جفا کہتے ہیں

    دیکھیے، لاتی ہے اُس شوخ کی نخوت کیا رنگ اُس کی ہر بات پہ ہم نامِ خُدا کہتے ہیں واہ واہ واہ
  10. فرحان محمد خان

    غالب :::: دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں -- Assadullah KhaN Ghalib

    دیر نہیں، حرم نہیں، در نہیں، آستاں نہیں بیٹھے ہیں رہ گزُر پہ ہم، غیر ہمیں اُٹھائے کیوں ہاں وہ نہیں خُدا پرست، جاؤ وہ بے وفا سہی جس کو ہوں دین و دل عزیز، اُس کی گلی میں جائے کیوں واہ واہ واہ کیا کہنے:):)3:)
  11. فرحان محمد خان

    غالب ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے

    رہی نہ طاقتِ گفتار اور اگر ہو بھی تو کس امید پہ کہیے کہ آرزو کیا ہے بہت خوووب واہ واہ
  12. فرحان محمد خان

    غالب :::: گھر، جب بنا لِیا تِرے در پر، کہے بغیر :::: Mirza Assadullah KhaN Ghalib

    کام اُس سے آ پڑا ہے کہ، جس کا جہان میں لیوے نہ کوئی نام، ستم گر کہے بغیر چھوڑوں گا میں نہ اُس بُتِ کافر کا پُوجنا چھوڑے نہ خلق گو مجھے کافَر کہے بغیر واہ واہ واہ واہ
  13. فرحان محمد خان

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے ::::: Mirza Asadullah KhaN Ghalib

    رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے دھوئے گئے ہم اِتنے، کہ بس پاک ہوگئے واہ واہ واہ واہ
  14. فرحان محمد خان

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے ::::: Mirza Asadullah KhaN Ghalib

    رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے دھوئے گئے ہم اِتنے، کہ بس پاک ہوگئے واہ واہ واہ واہ
  15. فرحان محمد خان

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: مُدّت ہُوئی ہے یار کو مہماں کئے ہُوئے ::::Assadullah KhaN Ghalib

    مانگے ہے پھر، کسی کو لبِ بام پر ہوس زُلفِ سیاہ، رُخ پہ پریشاں کئے ہُوئے جی، ڈُھونڈتا ہے پھر، وہی فرصت، کہ رات دن بیٹھے رہیں تصوّرِ جاناں کئے ہُوئے واہ واہ واہ واہ
  16. فرحان محمد خان

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: مُدّت ہُوئی ہے یار کو مہماں کئے ہُوئے ::::Assadullah KhaN Ghalib

    دل پھر طوافِ کُوئے ملامت کو جائے ہے پندار کا صنم کدہ وِیراں کئے ہُوئے واہ واہ واہ واہ واہ
  17. فرحان محمد خان

    غالب میں ہوں مشتاقِ جفا، مجھ پہ جفا اور سہی ۔ مرزا غالب

    حُسن میں حُور سے بڑھ کر نہیں ہونے کی کبھی آپ کا شیوہ و انداز و ادا اور سہی تیرے کوچے کا ہے مائل دلِ مضطر میرا کعبہ اک اور سہی، قبلہ نما اور سہی واہ واہ واہ واہ:):)
  18. فرحان محمد خان

    منیر نیازی نظم

    ایسی چُپ اور پاگل آنکھیں ، دمک رہیں تھیں شدت سے واہ واہ کیا کہنے واہ
  19. فرحان محمد خان

    سر میرا لیے تو آپ انسائیکلو پیڈیا ہی ہیں

    سر میرا لیے تو آپ انسائیکلو پیڈیا ہی ہیں
Top