کام بن گیا۔
ایک غزل اور دو نظمیں سلیکٹ ہوئی ہیں، کل فائنل ہو جائیں گی:
1۔ احمد فراز کی "سنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں"
2۔ سرفراز شاہد "یہی کالج ہے اے ہمدم جہاں سلطانہ پڑھتی تھی"
3۔ سرفراز شاہد کی "یہی کالج ہے اے ہمدم جہاں سلطان پڑھتا تھا"
نظم کے ساتھ ساھ ایک اور ڈرامے کی طرح کی تجویز کہ کیا کوئی ایسا ڈرامہ مل سکتا ہے کہ جس میں موجودہ حالات مثلا کرپشن، لوڈ شیڈنگ وغیرہ پہ ہلکا پھلکا مزاحیہ طنز کیا گیا ہو اور ساتھ میں ایک میسجنگ لائنز بھی ہوں اُس میں۔
آج آخری دن ہے، کل سب فائنل کرنا ہے۔
لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میں نے کبھی بھی اس کتابچے سے مدد نہیں لی۔
میں تو اپنا دیسی طریقہ لگاتا ہوں کہ نوٹ پیڈ پلس پلس سے انگلش فانٹس تلاش کر کے، اردو کے فانٹس سے تبدیل کر دیتا ہوں اور باقی ۃائیٹس وغیرہ بھی اندازے سے تبدیل کر دیتا ہوں۔