نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    تم اک گورکھ دھندا ہو ۔ ناز خیالوی

    سر محمد خلیل الرحمٰن فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہیں ڈور کو سلجھا رہا ہے اور سِرا ملتا نہیں یہ تبدیلی کر دیجئے
  2. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح و تنقید "لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں"

    سر الف عین نہ طُور میسر ہے ہمیں اور نہ موسی ہم کرنے کو ترا مولا دیدار کدھر جائیں
  3. فرحان محمد خان

    تم اک گورکھ دھندا ہو ۔ ناز خیالوی

    سر محمد خلیل الرحمٰن آپ کا پھر انتظار ہے
  4. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح و تنقید "لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں"

    سر اگر یوں کر لو تو اس شہر کے ناداں سے گلزار کدھر جائیں کوشش کر رہا ہوں کچھ بہتری آئے تو پیش کرتا ہوں ساحل پہ سمندر کے میں کب سے کھڑے سوچو بے رحم سی لہروں ہیں آثار کدھر جائیں یہ دورِ جہالت ہے معلوم ہمیں لیکن اب علم و ہنر اور یہ کردار کدھر جائیں
  5. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح و تنقید "لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں"

    سر الف عین سر راحیل فاروق دیگر اساتذہء کرام
  6. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح و تنقید "لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں"

    مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن "لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں" اے عشق ترے آخر بیمار کدھر جائیں یہ آگ کی بستی ہے یہ شہر ہے شعلوں کا اس شہر کہ ناداں گُل و گلزار کدھر جائیں یہ اہلِ خرد کی رُت اور ہم ہیں جنوں والے بے خود سے جنوں والے بے کار کدھر جائیں یہ کرب جو سینے میں دل نام کا رکھتے ہیں...
  7. فرحان محمد خان

    اصلاح برائے غزل

    کہکشاں میرے خیال میں مؤنث ہے جل گئی ہو سکتا ہے جل گیا کس طرح :)
  8. فرحان محمد خان

    اصلاح برائے غزل

    سر الف عین سر محمد وارث سر محمد ریحان قریشی سر راحیل فاروق
  9. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی یہ تیری گلیوں میں پھر رہے ہیں جو چاک داماں سے لوگ ساقی- ساغر صدیقی

    یہ تیری گلیوں میں پھر رہے ہیں جو چاک داماں سے لوگ ساقی کریں گے تاریخِ مے مرتب یہی پریشاں سے لوگ ساقی اگر یہ اندھیر اور کچھ دن رہا تو ایسا ضرور ہو گا الجھ پڑیں گے بنامِ حالات زلفِ جاناں سے لوگ ساقی لگا کوئی ضرب اس ادا سے کہ ٹوٹ جائیں دلوں کی مُہریں تری قسم تنگ آگئے ہیں سکوتِ پنہاں سے لوگ ساقی...
  10. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﻏﻢ ﮨﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﻏﻢ ﮐﺎ ﮔﮩﻮﺍﺭﮦ- ساغر صدیقی

    ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﻏﻢ ﮨﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﻏﻢ ﮐﺎ ﮔﮩﻮﺍﺭﮦ جو آنسو رنگ لے آئے وہی دامن کا شہ پارہ مرا ذوقِ خریداری ہے اک جنسِ گراں مایہ کبھی پھولوں کا شیدائی کبھی کانٹوں کا بنجارہ جہاں منصب عطا ہوتے ہیں بے فکر و فراست بھی وہاں ہر جستجو جھوٹی وہاں ہر عزم ناکارہ بسا اوقات چھو لیتی ہے دامن کبریائی کا تمہاری جنبش ابرُو...
  11. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی جب گلستاں میں بہاروں کے قدم آتے ہیں-ساغر صدیقی

    جب گلستاں میں بہاروں کے قدم آتے ہیں یاد بھولے ہوئے یاروں کے کرم آتے ہیں لوگ جس بزم سے آتے ہیں ستارے لے کر ہم اسی بزم سے بادیدہء نم آتے ہیں میں وہ اک رند خرابات ہوں میخانے میں میرے سجدے کے لئے ساغرِ جم آتے ہیں اب ملاقات میں وہ گرمیِ جذبات کہاں اب تو رکھنے وہ محبت کا بھرم آتے ہیں قربِ...
  12. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی منزلِ غم کی فضاؤں سے لپٹ کر رو لوں-ساغر صدیقی

    منزلِ غم کی فضاؤں سے لپٹ کر رو لوں تیرے دامن کی ہواؤں سے لپٹ کر رو لوں جامِ مے پینے سے پہلے مرا جی چاہتا ہے بکھری زلفوں کی گھٹاؤں سے لپٹ کر رو لوں زرد غنچوں کی نگاہوں میں نگاہیں ڈالوں سرخ پھولوں کی قباؤں سے لپٹ کر رو لوں آنے والے ترے رستے میں بچھاؤں آنکھیں جانے والے ترے پاؤں سے لپٹ کر رو لوں...
  13. فرحان محمد خان

    برائے تنقید و اصلاح "مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن"

    احباب کو اب تک بھی معلوم نہیں شاید آنسو کا چٹخنا بھی آوازِ محبت ہے یہ آہ و فغاں اپنے سینے سے جو اُٹھتی ہے نادان سمجھتے ہیں یہ سازِ محبت ہے
  14. فرحان محمد خان

    ایک سوال کیا مناتا سناتا کے بعد چھپاتا بھلاتا جاتا وغیرہ کو قوافی استعمال کیا جائے سکتا ہے

    ایک سوال کیا مناتا سناتا کے بعد چھپاتا بھلاتا جاتا وغیرہ کو قوافی استعمال کیا جائے سکتا ہے
  15. فرحان محمد خان

    بہت خوب اور علمی کالم ماشاء اللہ

    بہت خوب اور علمی کالم ماشاء اللہ
  16. فرحان محمد خان

    برائے تنقید و اصلاح "مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن"

    جی اصرار ہی ہے شکریہ نشاندہی کی :)
Top