جیسے وہ لطیفے والے زخمی نے کہا تھا کہ "کوئی حلوے والے کی بات بھی سن لے".
اسی طرح محمد ظہیر بھی کہتے ہوں گے کہ، کوئی صاحبِ لڑی کی عرضی پہ بھی دھیان دے دے۔
جیسے ڈبہ کھیس ہوتا ہے، اسی طرح ڈبہ چٹائی یا قالین بھی ہوتا ہے۔ اس کے لئے پرانی (لکھنوی) اردو میں شطرنجی کی اصطلاح ہوتی ہے۔ گماں ہے کہ یہ کھیلنے کے لئے مستعمل نہ تھی۔