You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
-
"اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت"
بھائی نے دیکھا تو اتنا مارے گا ڈر تھا بہت
-
مفتی تجھے غور سے نہ دیکھے
"اے چاند یہاں نہ نکلا کر"
-
بیگم میکے ہے، پیاز اب کاٹ رہا ہوں
"بے ساختہ کیوں اشک تمہارے نکل آئے"
-
-
پڑوسن ستارہ نہیں مانتی
"ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں"
-
ہمسائے کے چرائے تھے جو چار مرغے بھی
"دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں "
-
"جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں"
ترے ابا جی کو بھی ہم دیکھتے ہیں
-
حالانکہ ہونا یوں چاہیے تھا
فلسفہ چھوڑ کر بنا شاعر
"ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں"
:)
-
وزن سے خارج ہو رہا ہے۔ ایک صورت یہ ہو سکتی ہے
بھائی جاں کہہ کے پڑوسن کا بلانا یاد ہے
-
ڈراموں میں اسے روتے ہوئے دیکھا، کہاں ورنہ
"ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے "
-
"چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے "
ہم کو اب تک امتحانوں کا زمانا یاد ہے
-
ڈنڈے کھائے میں نے تیرے بھائیوں سے جس جگہ
"مدتیں گزریں پر اب تک وہ ٹھکانا یاد ہے "
-
عید کا دن ہے نہا آج تو لے اے ظالم
"رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے"
-
چٹ منگنی پٹ بیاہ، اب سوچتا ہوں اکثر
"لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی"
-
"شہر میں اپنے یہ لیلیٰ نے منادی کر دی"
کوئی روٹی ہی کھلا دے مرے دیوانے کو
-
کل ڈاکٹر کے پاس گئے تو ہمیں کہا
"سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے "
-
"اثر کرے نہ کرے سن تو لے مری فریاد"
نکاح سے پہلے ہوتا تھا کبھی آزاد
-
شادی پر اس کا ابا کچھ ایسے شعلہ بار تھا
"دل نہ تھا میرا سراپا ذوق استفسار تھا"
-
"آمد پہ تیری عطر و چراغ و سَبو نہ ہوں"
میں نےتجھے فری بھی زیادہ نہیں کیا
-
آپ نے تو واوین پر واویلا شروع کر دیا!
:)