کیا جُرم ہے شوقِ خود نمائی؟
پھوُلوں کو ہنسی نہ راس آئی
دل کو رہی جستجو، ہماری
ہم چھانتے رہ گئے خدائی
ہم خوش ہیں شکستِ آرزو سے
سناّٹے میں اِک صَدا تو آئی
گھٹتے نہیں فاصلے دِلوں کے
مِٹتا نہیں دردِ نارسائی
بس ایک ہی نقش روبرو ہے
آئینے پہ جَم رہی ہے کائی
لمحوں میں سمٹ گیا تیرا وصل
برسوں پہ...