چرسی کی لیے اک حسیں خواب ہے چرس
نشیڑیوں کی درسی کتاب ہے چرس
یوں تو شراب و شباب کی امثال ہیں بہت
سگرٹ ہے گر شراب تو شباب ہے چرس
ڈھونڈوں گلی گلی میں ملتی ہی نہیں ہے
کیا شہرِ ہراساں میں نایاب ہے چرس
انگشتِ بدنداں ہوں میں دیکھ کر یہاں
انگریزی مہ کدے میں دستیاب ہے چرس
بشکریہ فیس بک