کیا دیکھوں، سوچوں، روؤں، بھلاؤں، مٹاؤں وغیرہ ایک ہی غزل میں بطور قافیہ آ سکتے ہیں؟
استادِ محترم الف عین صاحب
استادِ محترم محمد یعقوب آسی صاحب
مزمل شیخ بسمل بھائی
تو میں بھی صرف رونگ بات پہ ہی دیا ہے، ہر پوسٹ پہ تو نہیں دیا۔
دیکھا، اسے کہتے ہیں جوابی حملہ۔۔۔۔میں نے تو ابھی صرف بات ہی کی ہے اور ہاہاہا
نہیں تو، میں نے تو کوئی دم نہیں لگائی:LOL:
یہ اوپن کنٹراست نہیں ہے بلکہ یہ تو میچنگ ہے:p
بات کچھ یوں تھی کہ شاعر صاحب کو خیال آیا کہ
دید کا شوق بھی غالب کا مگر
میں اُسے چھت پہ بلاؤں کیسے:rolleyes:
پھر اُسے بشیر بدر والا شعر یاد آ گیا اور اُس نے وہ پڑھنا شوع کر دیا کہ شاید کام بن ہی جائے:LOL: