لیکن، آخر ”دیکھا“ کیسے ؟:)
بھئی، ہمارے گوٹھ میں تو اتنی دھند پڑتی ہے کہ بیس تیس گزسے آگے کچھ ”دکھائی“ ہی نہیں دیتا۔ :)
دھند میں ”دیکھنے اور دریافت کرنے“ کا ”نسخہ کیمیا“ ہمیں بھی بتلادیں نا :)
ہمیں تو سامنے سے فل ہیڈ لائٹس کے ساتھ آنے والی گاڑی بھی اندھیری رات میں شیر کی چمکدار آنکھیں جیسی ہی...