اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
جیسے میرے سرکار ہیں ایسا نہیں کوئی
تم سا تو حسیں آنکھ نے دیکھا نہیں کوئی
یہ شانِ لطافت ہے کہ سایہ نہیں کوئی
اے ظرفِ نظر دیکھ مگر دیکھ ادب سے
سرکار کا جلوہ ہے تماشا نہیں کوئی
یہ تجربہ ایمان ہے اے رحمتِ عالم
فریاد تمہارے سوا سنتا نہیں کوئی
یہ طُور سے کہتی ہے...