ص 86
اور جو یوں ہی مرضی ہے،تو بسم اللہ۔ یہ کہہ کے اٹھا۔ساتھ ساتھ، ہاتھ میں ہاتھ، پیادہ پا باتیں کرتا چلا۔بس کہ شاہزادہ لطیف وظریف تھا؛ کوئی فقرہ نُوک چُوک ، رَمزوکِنایہ، ذوٗمعنی سےخالی زبان پرنہ لاتا تھا۔ملکہ کا ہربات پر دل پگھلاجاتا تھا؛مگر دل سے کہتی تھی کہ اے ناکام وبخت نافرجام ! ایسا نہ کرنا...