نتائج تلاش

  1. عبدالقیوم چوہدری

    کس کس سے رکھیے دوستی، کس کس کو دشمن جانیے

    کس کس سے رکھیے دوستی، کس کس کو دشمن جانیے چہروں میں گھر کے رہ گئی، نادانیاں، دانائیاں رشتوں کے بندھن توڑ کر ہم تم یوں ہی ملتے رہیں روکا کریں گھر والیاں، پوچھا کریں ہمسائیاں
  2. عبدالقیوم چوہدری

    میں نے برسوں عشق نماز پڑھی

    میں نے برسوں عشق نماز پڑھی تسبیحِ محبت ہاتھ لئے چلی ہجر کی میں تبلیغ کو اب تری چاہت کی آیات لئے اک آگ وہی نمرود کی ہے میں اشک ہوں اپنے ساتھ لئے مجذوب ہوا دل بنجارہ بس زخموں کی سوغات لئے دل مسجد آنکھ مصلیٰ ہے بیٹھی ہوں خالی ہاتھ لئے اے کاش کہیں سے آجائے وہ وعدوں کی خیرات لئے
  3. عبدالقیوم چوہدری

    نہ جنوں میں تشنگی ہے، نہ وصال ِ عاشقانہ

    نہ جنوں میں تشنگی ہے، نہ وصال ِ عاشقانہ مری زندگی کا شاید، یہیں تھم گیا زمانہ نہ صدا ہے محرموں کی، نہ نظر وہ ساحرانہ نہ وفا ہے دوستوں کی، نہ عطائے دلبرانہ مرے ہجر کے فسانے ہیں مکاں سے لا مکاں تک نہ چمن نہ گل نہ بلبل، نہ بہار و آب و دانہ مرے غم کدے کی شامیں ہیں تیرے بنا غریباں ہے مزاج ِ شب بھی...
  4. عبدالقیوم چوہدری

    ساربان مہربانا۔۔۔راھیا

    ساربان مہربانا۔۔۔راھیا شالا جیویں خیر تھیوی، ۔۔ماہیا لا پریتاں، دے کے لارے اوہ گئے اوہ گئے، او دل دے پیارے اوہ گئے سارا عالم سڈقے آکھاں بول توں واراں سر میں اس انوکھڑے ڈھول توں بن تساڈے ہر گھڑی سو سال دی بہہ ٹھکانے پئی تساڈے بھال دی اک وچھورا، دوجے تانے جگ دے پیریاں تھیں سر تک المبے اگ دے...
  5. عبدالقیوم چوہدری

    دشت جاگیر نہیں قیس کی

    حلقہء دل زدگاں اور بڑھاؤ .. آؤ .. ہم تو کہتے ہیں کہ ہاں .. عشق کماؤ .. آؤ .. ہم نہیں بار محبت کے سزاوار تو پھر .. صاحبو .. طنز نہ فرماؤ .. اٹھاؤ.. آؤ .. ہم نہیں روکتے رستہ کسی نو وحشی کا .. دشت جاگیر نہیں قیس کی ،آؤ آؤ .. ہم بہ فیضان – بزرگان – جنوں ہیں روشن .. تمہیں ہونا ہے تو لو ہم سے...
  6. عبدالقیوم چوہدری

    چوتھی شادی

    تو بھائیو اور بہن۔ن۔۔۔و۔۔۔۔۔ ویسے بہنو کو مخاطب نہیں کرنا چاہئے کہ اندیشہ ہائے نقص امن ہو سکتا ہے کافی عرصے سے ہم سوچ رہیں ہیں کہ چوتھی شادی کے بارے میں سوچا جائے۔ تو آج سچ مچ میں سوچنا شروع کر دیا اور کیونکہ ابھی بھی کافی سارے دن اسی سوچ بچار میں گزرنے ہیں اس لیے ہمارے لیے آج اتنا ہی...
  7. عبدالقیوم چوہدری

    تمنائے خام

    کبھی آنا ہمارے شہر دل میں تم یہ شہر آرزو اپنا جہاں پر ہجر بستا ہے جہاں یادوں کے مدفن ہیں جہاں آنکھوں کی طغیانی میں سپنے ڈوب جاتے ہیں یہ دل نگری بہت عرصہ ہوا ہے درد نگری ہے یہاں پر چاندنی راتیں کفن۔۔تاروں کا بنتی ہیں یہاں پر سرخ موسم خون ارمانوں کو ہوتے ہیںیہاں کا حبس موسم کوئی تتلی سہہ نہیں پاتی...
  8. عبدالقیوم چوہدری

    یہ جو سینے میں لیے کرب دروں زندہ ہوں

    یہ جو سینے میں لیے کرب دروں زندہ ہوں کوئی امید سی باقی ہے کہ یوں زندہ ہوں شہر کا شہر تماشائی بنا بیٹھا ہے اور میں بن کے تماشائے جنوں زندہ ہوں میری دھڑکن کی گواہی تو میرے حق میں نہیں ایک احساس سا رہتا ہے کہ ہوں زندہ ہوں کیا بتاؤں تجھے اسباب جیے جانے کے مجھ کو خود بھی نہیں معلوم کہ کیوں زندہ ہوں...
  9. عبدالقیوم چوہدری

    تعارف ملنے کے نہیں، نایاب ہیں ہم

    :786: :AOA: ہے غنیمت کہ اسرار ہستی سے ہم بے خبر آئے ہیں، بے خبر جائیں گے شاید میں کبھی بھی اس محفل کو نہ ڈھونڈ پاتا اگر محترمہ غدیر زہرہ صاحبہ رہنمائی نہ فرماتیں۔ بہت شکریہ۔۔۔:happy: اس محفل میں آ تو گیا ہوں پر اب پریشان ہوں کہ اس ست رنگی محفل میں کیونکر اور کیسے ٹھہر پاؤں گا۔ مجھے تو کچھ...
Top