کبھی آنا ہمارے شہر دل میں تم
یہ شہر آرزو اپنا
جہاں پر ہجر بستا ہے
جہاں یادوں کے مدفن ہیں
جہاں آنکھوں کی طغیانی میں
سپنے ڈوب جاتے ہیں
یہ دل نگری بہت عرصہ ہوا ہے
درد نگری ہے
یہاں پر چاندنی راتیں
کفن۔۔تاروں کا بنتی ہیں
یہاں پر سرخ موسم
خون ارمانوں کو ہوتے ہیںیہاں کا حبس موسم کوئی تتلی سہہ نہیں پاتی...