مسوم بھیا نے دس سال پہلے طارق روڈ پر ایک خاتون کا پرس مارا تھا...
پرس میں چرس تھی...
چرس کو نگاہیں ترس رہی تھیں...
چرس دیکھتے ہی برس پڑیں...
اب ہماری نگاہیں انہیں دیکھنے کو ترس رہیں!!!
دکان والا لینے سے منع کررہا ہے...
ابھی گئے تھے چپس اور چاکلیٹ لینے چپس تو کیا کھاتے منہ کی کھا کر آگئے...
سندھی دکان والا کہہ رہا تھا پولیس کے حوالے کردو جعلی کرنسی کا کاروبار کرنے والے گروہ کی اس سرغنی کو!!!